انسان سوچتا وہی ہے جو پانا چاہتا ہے ، مگر ہو تا وہی ہے جو اس کی تقدیر میں لکھا ہوتا ہے ۔ جب ٹھوکر کھا کر بھی نہ گرو تو سمجھ جانا کہ رب نے تھام رکھا ہے۔ وقت اگر ایک جیسا رہتاتو انسانوں کی پہچان کیسے ہوتی۔زندگی میں ایسے انسان کو کبھی نہ کھونا جو غصہ کر کے خود تمہارے پاس آئے۔
اپنے مانگنے پر یقین ہو نہ ہو لیکن دینے والے پر پورا یقین رکھو۔ اور جس کے لئے اللہ کافی ہو ، اسے کسی سہارے کی ضرورت نہیں پڑتی ۔ لوگ ہماری زندگی کا ایک صفحہ پڑھ کر پوری کتاب خود ہی لکھ لیتے ہیں ۔ اپنی قسمت خود ہی لکھنی پڑے گی ، یہ کوئی چٹھی نہیں جو دوسرے لکھ کر دیں۔ اپنی زندگی ایسے جیو کہ اللہ تعالیٰ کو پسند آجاؤ ، دنیا والوں کی سوچ تو روز بدلتی ہے ۔ کسی سے جلو گے تو کچھ نہ پاؤ گے ، جو ملا ہے اس پر شکر کرو گے تو گن نہ پاؤ گے۔ یارب کبھی گرنے نہ دینا ، نہ کسی کی تب پانے کی قیمت سمجھ آتی ہے جو مل رہا ہے وہی بہتر ہے ، تم نہیں جانتے پر جو دینےوالا ہے
وہ خوب جانتا ہے۔ جو عورت تم سے سچا پیار کرتی ہے وہ تم سے کبھی نہ کبھی یہ دو باتیں ضرور پوچھے گی پہلی بات یہ کہ میں تمہاری زندگی میں کتنی اہمیت رکھتی ہوںدوسری بات یہ کہ مجھ سے پہلے تمہاری زندگی میں کوئی تھا یا نہیںاگر دوسروں کو دکھ دے کر آپ کو خوشی ملتی ہے تو اپنے ضمیر کا جنازہ پڑھ لیں کیونکہ وہ مرچکا ہے